اسلام آباد: اعلامیے کے مطابق کونسل نے پہلگام حملےکےبعد بھارتی یکطرفہ غیرقانونی اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کی بھرپور مذمت کی۔ کونسل نے ممکنہ بھارتی جارحیت اور مس ایڈونچر کے تناظر میں ملک و قوم کے لیے اتحاد اور یکجہتی کا پیغام دیا۔
مشترکہ مفادات کونسل کا کہنا ہےکہ پاکستان پرامن اور ذمہ دار ملک ہے، ہم اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں، تمام صوبائی وزرائے اعلیٰ نے بھارتی اقدامات کےخلاف وفاقی حکومت کے شانہ بشانہ کھڑا رہنےکا عزم کیا ۔
علامیے میں کہا گیا ہے کہ تمام صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر پاکستان بھر میں زرعی پالیسی اور واٹر مینجمنٹ انفراسٹرکچر کے فروغ کے لیے ایک طویل مدتی اتفاق رائے کا روڈ میپ تیار کیا جارہا ہے ۔
اس کے علاوہ تمام صوبوں کے خدشات کو دور کرنے اور پاکستان کی غذائی اور ماحولیاتی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے وفاق اور تمام صوبوں کی نمائندگی کے ساتھ ایک کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے، یہ کمیٹی دونوں اتفاق رائے کے دستاویزات کے مطابق پاکستان کے طویل مدتی زرعی تقاضوں اور تمام صوبوں کے پانی کے استعمال کے لیے حل تجویز کرے گی ۔
اعلامیے کے مطابق پانی ایک انتہائی قیمتی شے ہے اور آئین سازوں نے اسے تسلیم کیا، اس لیے انہوں نے تمام واٹر تنازعات کو باہمی اتفاق اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مناسب غور و فکر کے ذریعے حل کرنے کا مینڈیٹ دیا، کونسل نے ارسا کی نہروں سے متعلق 17 جنوری 2024 کو ہونے والی میٹنگ میں جاری کردہ واٹر ایوایلیبلٹی سرٹیفکیٹ واپس لینے کی ہدایت کی ۔
پلاننگ ڈویژن اور ارسا کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ قومی یکجہتی کے مفاد میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کو یقینی بنائیں اور باہمی اتفاق تک تمام خدشات کو دور کریں ۔