غزہ میں صیہونی فورسز نے حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کے بیٹے حازم ہنیہ کو فضائی حملے میں شہید کردیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق جنگی جنون میں مبتلا اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے غزہ میں ایک گھر کو نشانہ بنایا جس سے عمارت مکمل طور پر تبا ہوگئی۔ اس عمارت میں حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کے خاندان کے کچھ افراد مقیم تھے۔ حملے میں اسماعیل ہنیہ کے بیٹے حازم ہنیہ کی شہادت کی غیر مصدقہ اطلاع ہے۔
ادھر صیہونی فورسز نے غزہ کے بعد رفح میں بھی زمینی کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔مسلم ممالک نے اسرائیلی فیصلے کی شدید الفاظ میںمذمت کردی۔ برطانیہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر اور لبنان نے اسرائیلی فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے تباہ حال فلسطینیوں کی مزید تباہی کا اقدام قرار دیا ہے۔ اسرائیلی فیصلے کے بعد حماس نے بھی خبردار کر دیا ہے کہ اسرائیل کا رفح میں زمینی آپریشن یرغمالیوں کی رہائی بات چیت کو ختم کردے گا
اقوام متحدہ نے رفح میں آپریشن کے اسرائیلی منصوبے کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ رفح میں پناہ لیے ہوئے فلسطینی پہلے ہی کئی بار بے گھر ہو چکے ہیں۔ ان کے پاس رفح سے آگے جانے کی کوئی جگہ نہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ رفح میں حماس کے باقی رہ جانے والے دہشتگردوں کو ختم کریں گے۔جو کہہ رہے ہیں رفح میں آپریشن نہ کریں وہ ہمیں جنگ ہارنے کا کہہ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ 7ا اکتوبر سے جاری حملوں میں غزہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد اٹھارئیس ہزار تیس سو تہتر سے تجاوز کرچکی ہے ۔جبکہ اسرائیلی حملوں میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ستاسٹھ ہزار سے زیادہ ہے۔اڑتیس ہزار سے زائد عمارتیں کھنڈر ات بن چکی ہیں۔دوسری جانب القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ پچھلے چار روز میں اسرائیلی حملوں سے 2 اسرائیلی یرغمالی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔