نیویارک کے نومنتخب میئر ظہران ممدانی نے اپنے پہلے عوامی خطاب میں صدر ٹرمپ کو للکارتے ہوئے کہا ہے کہ میں نیویارک کے ہر مزدور کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ٹرمپ سن لیں نیویارک تارکین وطن کا شہر ہے اور رہے گا، نیویارک میں اسلامو فوبیا کی کوئی گنجائش نہیں ۔
34 سالہ ڈیموکریٹک سوشلسٹ، ظہران ممدانی نے منگل کے روز نیویارک سٹی کا میئر کا انتخاب جیت لیا، ممدانی نے 6 لاکھ 77 ہزار 615 ووٹ (49.6 فیصد) حاصل کیے، جبکہ سابق گورنر اینڈریو کومو نے 5 لاکھ 68 ہزار 488 (41.6 فیصد) اور کرٹس سلِوا نے ایک لاکھ 8 ہزار 377 (7.9 فیصد) ووٹ حاصل کیے ۔
ظہران ممدانی نے نیویارک کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم نےنیویارک میں تاریخ رقم کردی، عوام نے ثابت کردیا پاور ان کے ہاتھ میں ہے، نیویارک میں موروثی سیاست کا خاتمہ کردیا ۔
انہوں نے کہا کہ کامیابی حاصل کرنے میں میرا ساتھ دینے کے لیے نیویارک کے نوجوانوں کا شکریہ کرتا ہوں، گزشتہ 12ماہ کی انتخابی مہم نے تاریخ رقم کردی، آپ کی وجہ سے آج ہم وکٹری پارٹی میں کھڑے ہیں ۔
نومنتخب میئر نے کہا کہ نیویارک کے شہریوں نے بتایا کہ نیویارک ان کا ہے،جمہوریت ان کی ہے، ہم لیڈرشپ کے نئے دور میں داخل ہورہے ہیں، میں یکم جنوری کو نیویارک میئر کے عہدے کا حلف اٹھاؤں گا، نیویارک کے ہر مزدور کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔
ممدانی نے کہا کہ آج اس شہر میں سانس لے رہے ہیں جس کا نیا جنم ہورہا ہے، آج خوف کی شکست اورامید کی جیت ہوئی، ہم نے خوفزدہ کرنے والے کو آج جواب دیدیا، نیویارک نے آج تبدیلی کیلئے ووٹ دیا، صرف اس بات کا افسوس ہے کہ آج کا دن دیکھنے میں بہت وقت لگا ۔
عوام کے پرجوش نعروں کے درمیان ظہران ممدانی نے کہا کہ ہمارے ساتھ جو ہوا وہ سیاست نہیں، سیاست اب ہوگی، عوام کو تقسیم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، نیویارک میں اسلاموفوبیا کی کوئی گنجائش نہیں، عوام کیلئے لڑوں گا کیونکہ میں ان میں سے ہوں ۔


