مظفرآباد میں انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کی جانب سے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں گاؤ کدل، ہندواڑہ، کپواڑہ اور سوپور سمیت قتل عام کے مختلف واقعات کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
احتجاجی مظاہرے میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور بھارتی حکومت اور فوجیوں کے جنگی جرائم کے خلاف نعرے لگائے۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیریوں کے قتل عام کے خلاف نعرے درج تھے۔مقررین کا کہنا تھا کہ بھارتی فوجی مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں کر رہے ہیں۔ تین دہائیاں گزرنے کے باوجود کشمیریوں کے قتل عام میں ملوث بھارتی فوجیوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ایشیا واچ سمیت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کی متعدد رپورٹوں کے باوجود اقوام متحدہ نے بھارت کے جنگی جرائم کا کوئی نوٹس نہیں لیا جس کی وجہ سے کشمیریوں پر مظالم ڈھانے کے لیے بھارت کے حوصلے بلند ہیں۔ اس موقع پر انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے وائس چیئرمین مشتاق الاسلام، پاسبان حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی، پیپلز پارٹی کے رہنما شوکت جاوید میر، جمعیت علمائے اسلام آزاد کشمیر کے امیر محمود الحسن اشرف، عثمان علی نے بھی شرکت کی۔