تاشقند: وزیر اعظم شہباز شریف نے دو روزہ دورہ ازبکستان کے پہلے روز تاشقند میں یادگار آزادی کا دورہ کیا،اس موقع پر اوزیراعظم کے ازبک ہم منصب عبداللہ عاریپوف بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ تھے ۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری اعلامیے کے مطابق یہ دورہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان مشترکہ تاریخی اور ثقافتی تعلقات کو اجاگر اور دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے ۔
وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں پاکستان کے اعلیٰ سطح کے پاکستانی وفد نے یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی جو ازبکستان کی شان دار تاریخ اور خودمختاری کی طرف سفر کی علامت ہے ، وزیر اعظم نے ازبکستان کی ترقی اور چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت کو سراہتے ہوئے اس کی پاکستان کی آزادی اور ترقی کی جدوجہد کے ساتھ مماثل قرار دے دیا ۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آزادی کی یادگار ازبک عوام کے حوصلے اور عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے، پاکستان اور ازبکستان امن، خوش حالی اور علاقائی روابط کے لیے مشترکہ وژن رکھتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ یہ دورہ ہماری مشترکہ اقدار اور روشن مستقبل کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت کے عزم اعادہ ہے، یادگار کے دورے کے دوران وزیر اعظم کو ازبک قوم کی 3000 سالہ تاریخ اور اس کے ہیروز کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی ۔
بعد ازاں وزیرِ اعظم کی اعلیٰ ازبک قیادت سے ملاقاتیں ہوں گی، جن میں تجارت، توانائی کے شعبے میں تعاون اور ثقافتی تبادلوں کو بڑھانے پر توجہ دی جائے گی، دونوں ممالک علاقائی روابط اور اقتصادی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا دورہ ازبکستان دونوں ممالک کے درمیان سٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کی طرف ایک اہم قدم ہے، دورے کے دوران پاکستان اور ازبکستان کے مابین زراعت، علاقائی روابط، ٹیکنالوجی اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہوں گے، جس سے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ ملے گا ۔