غزہ میں حماس اور اسرائیل فوج کے درمیان بڑھتی کشیدگی کی وجہ سے فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ کابینہ سمیت مستعفی ہوگئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق محمد اشتیہ نے اپنا استعفی صدرمحمود عباس کو بھیج دیا۔انہوں نے غزہ میں حماس اور اسرائیل فوج کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے اپنے عہدے سے استعفی دیا ہے۔محمد اشتیہ کا کہنا تھا کہ مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کا تشدد نہیں روک سکا۔
غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی استعفی کی وجہ بنی۔انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں فلسطین کو ایسی نئی سیاسی انتظامیہ چاہیے جو علاقے کی موجودہ حقیقت،قومی اتحاد کے مذاکرات کی فوری ضرورت کو مدنظر رکھے اور اس مقصد کے لیے پوری سرزمین فلسطین پر اتھارٹی کے اختیار میں توسیع کی ضرورت ہوگی۔
محمد اشتنیہ 14اپریل 2019کو فلسطین کے وزیر اعظم بنے تھے۔فلسطینی صدر محمد عباس نے محمد اشتیہ کا استعفی منظور کرلیا ہے مگر ابھی تک وزارتِ اعظمی کے لیے کسی اور کو نامزد نہیں کیا۔تاہم، توقع کی جا رہی ہے کہ محمد عباس اب محمد مصطفی کو اس منصب کے لیے نامزد کریں گے جو فلسطینی انویسٹمنٹ فنڈکے چیئرمین ہیں اور 2014 کی جنگ کے بعد غزہ کی تعمیر نو کا تجربہ رکھتے ہیں۔یاد رہے کہ فلسطینی انتظامیہ مقبوضہ مغربی کنارے کے کچھ حصوں پر محدود حکمرانی کرتی ہے لیکن 2007 میں حماس کا ساتھ دینے کے بعد غزہ میں اقتدار سے محروم ہوگئی ہے