افغانستان کے مشرقی صوبوں کنڑ، ننگرہار، لغمان، نورستان اور پنجشیر میں آنے والے شدید زلزلے نے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصانات پہنچائے ہیں، کنڑ سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے، جہاں 800 افراد جاں بحق اور 2500 زخمی ہوئے ہیں ۔
کابل: افغانستان میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں نورگل (مزار درہ)، چوکی، وٹ پور، مانوگی، چپہ درہ اور دیگر شامل ہیں، جہاں متعدد مکانات اور عمارات منہدم ہو گئیں۔ ننگرہار کے درہ نور ضلع میں 12 افراد جاں بحق اور 255 افراد زخمی ہوئے ۔
لغمان کے علینگار ضلع میں 58 افراد زخمی ہوئے، جبکہ نورستان کے نورگرام ضلع میں 4 زخمی اور کئی گھر تباہ ہوئے۔ پنجشیر کے آبشار ضلع میں 5 گھروں کو نقصان پہنچا، لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
طالبان حکومت نے فوری امدادی کارروائیوں کے لیے وزیراعظم کے دفتر کی ہدایت پر ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے، جس کی سربراہی وزیر برائے دیہی ترقی ملا محمد یونس اخندزادہ کر رہے ہیں ۔
کمیٹی میں شہری ترقی کے وزیر مولوی نجیب اللہ حیات، سرخ ہلال کے صدر شیخ شہاب الدین دلاور، وزیر صحت مولوی نور جلال جلال، وزیراعظم کے دفتر کے جنرل ڈائریکٹر ڈاکٹر ملا عبدالواسع خادم، نائب وزیر مہاجرین عبدالرحیم راشد، پی ڈی ایم اے کے سربراہ ملا نور الدین ترابی اور نائب وزیر اطلاعات و ثقافت مولوی عتیق اللہ عزیزی شامل ہیں ۔
امدادی سرگرمیوں کے لیے وزیراعظم نے 100 ملین افغانی کی فوری امداد جاری کی ہے، جبکہ ضرورت پڑنے پر مزید فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔ امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں پہنچ رہی ہیں، لیکن پہاڑی علاقوں اور ناقص بنیادی ڈھانچے کے باعث امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے ۔
اقوام متحدہ اور دیگر امدادی اداروں سے بھی فوری امداد کی اپیل کی گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق ہندوکش خطے کی زلزلہ خیزی اور کمزور تعمیراتی ڈھانچوں نے تباہی کو مزید بڑھایا۔ متاثرین کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے ۔