ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے کہا ہے کہ صوبہ بھر سے سیاحوں کو متعلقہ علاقوں تک ریسکیو کرنے کا عمل جاری ہے، فیری میڈوز اور سکردو سے ایوی ایشن اور افواج پاکستان کے تعاون سے کئی سیاحوں کو اسلام آباد پہنچا دیا گیا ہے ۔
گلگت (ندیم خان) ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے دیامر اور دیگر علاقوں میں شدید لینڈ سلائیڈنگ کے باعث پھنسے سیاحوں اور دیگر لوگوں کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن پر کہا ہے کہ شاہراہ بابوسر میں سرچ آپریشن جاری ہے ۔
انہوں نے کہا کہ چلاس ،گلگت اور سکردو سے بزریعہ شاہراہ قراقرم بھی سیاحوں کی واپسی کا عمل جاری ہے، صوبائی حکومت تمام اداروں کے تعاون سے عوام کو بحران سے نکالنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے ۔
دوسری جانب صوبہ بھر میں سیلابی تباہ کاریوں سے متعلق انہوں نے کہا کہ اب تک 9 افراد جابحق ہوئے ہیں جن میں 2 خواتین، 2 بچے بھی شامل ہیں ۔
فیض اللہ فراق کے مطابق لاپتہ افراد کی تعداد 10 سے 12 ہوسکتی ہے جن کی تلاش کیلئے بھی کارروائیاں جاری ہیں ،جبکہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے 500 سے زائد گھر تباہ ہوئے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث مجموعی طور پر 12 کلومیٹر سے زائد سڑکیں تباہ ہوئیں،صوبہ بھر میں 27 پل اور 22 گاڑیاں سیلابی ریلوں کی نذر ہوگئی ہیں ۔
فیض اللہ کا مزید کہنا تھا کہ لاتعداد دکانیں و مویشی خانے تباہ ہوئے ہیں اور ہزاروں فٹ عمارتی لکڑی ریلوں کے ساتھ بہہ گئی ہے،سب سے زیادہ مالی و جانی نقصانات ضلع دیامر میں ہوئے ہیں ۔