اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) کے رجسٹرار آفس نے جمعرات کو سینیٹر فیصل واوڈا کے خط کا جواب دیا۔
رجسٹرار آفس کی جانب سے جاری جواب میں کہا گیا کہ پاکستان کا آئین جج بننے کے لیے کسی دوسرے ملک کی شہریت یا رہائش کو نااہل قرار نہیں دیتا۔ ہائی کورٹ کے جج بنتے ہوئے کسی وکیل سے دوہری شہریت کی معلومات درکار نہیں‘ عدالت نے جواب دیا کہ جسٹس اطہر من اللہ نے چھ ججوں کے خط پر کیس کی کارروائی میں یہ واضح کیا۔ سپریم جوڈیشل کونسل (ایس جے سی) نے بحث کے بعد جسٹس بابر ستار کی بطور جج تقرری کی منظوری دی، یہ عدالت جوڈیشل کمیشن میں ہونے والی بحث کا ریکارڈ نہیں رکھتی۔
رجسٹرار آفس نے بھی فیصل واوڈا کو جواب دیا ہے کہ ہائی کورٹ کی پریس ریلیز میں وضاحت کی گئی ہے کہ جسٹس بابر ستار نے اس وقت کے چیف جسٹس کو بتایا تھا کہ وہ گرین کارڈ ہولڈر ہیں۔ فیصل نے جسٹس بابر سے تقرری سے قبل گرین کارڈ ہولڈر ہونے کی معلومات فراہم کرنے کا ریکارڈ طلب کیا تھا۔