فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں قیام امن اور دیگر اہم مسائل کیلئے کل جماعتی کانفرنس بلائی تھی لیکن صوبائی حکومت نے شرکت نہیں کی ،اے پی سی کے اعلامیہ میں 14 میں سے 11 نکات صرف صوبے سے متعلق تھے ۔
مردان میں تقریب سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ کیا خٰبرپختونخوا کے عوام کے ٹیکسوں کے پییسے صرف پی ٹی آئی کے کارکنوں کیلئے ہیں؟ کیا صوبے میں شہید ہونے والے دیگر لوگوں کے ورثا کو بھی ایک ایک کروڑ روپے ملیں گے؟
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو صوبے کی کوئی فکر نہیں ہے اور ہر وقت اسلام آباد پر چڑھائی کی بات کرتے ہیں ۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وزیراعلیٰ ڈی چوک میں احتجاج کے دوران جاں بحق افراد کے ورثا کو ایک ایک کروڑ روپے دے رہے ہیں لیکن کرم میں جاں فسادات کے دوران جاں بحق ہونے والوں کی ان کو کوئی فکر نہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ آپس میں رشتہ داری ضرور نبھائیں لیکن صوبے کے عوام کے مسائل پر بھی اپنی توجہ دیں ،بارود کی خریداریسے زیادہ اہم صوبے کے لوگوں کے حالات پر توجہ دینا زیادہ ضروری ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں گورنر کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی ڈی چوک میں پختونوں کو چھوڑ کر بھاگ گئیں تھیں، خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت اسلام آباد میں آگ لگانے کی بجائے صوبے میں لگی آگ کو بجھائے۔