گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان نے کہا ہے کہ داریل اور سنگل کے درمیان حالیہ ناخوشگوار صورتحال کے باعث امن و امان کو شدید خطرات لاحق تھے۔ انہوں نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت نے بروقت اقدامات اٹھاتے ہوئے فیصلہ کیا کہ دونوں فریقین کے درمیان مسائل کو خوش اسلوبی، افہام و تفہیم اور امن و بھائی چارگی کے جذبے کے تحت حل کیا جائے۔
وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان نے یہ بات داریل کے عمائدین اور علما پر مشتمل نمائندہ وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے معاون خصوصی مولانا سرور شاہ کی سربراہی میں چھ رکنی کمیٹی تشکیل دی، جس نے حالات کو پرامن رکھنے میں نہایت مؤثر اور اہم کردار ادا کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کمیٹی کی یہ خدمات اور کاوشیں قابل تحسین ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں فریقین کے درمیان دیرینہ تنازعات کے حل کے لیے باہمی تعاون اور رضا مندی کے ساتھ ایک جرگہ تشکیل دیا جائے تاکہ خوشگوار ماحول میں تمام مسائل اور تحفظات کو دور کیا جا سکے۔ حاجی گلبر خان کا کہنا تھا کہ داریل اور سنگل کے عوام کے درمیان بھائی چارے اور پرانے تعلقات کو مزید مستحکم بنانا وقت کی ضرورت ہے۔
وزیر اعلیٰ نے یہ بھی اعلان کیا کہ اگر باہمی رضا مندی سے جرگہ قائم نہ ہو سکا تو صوبائی حکومت ایک غیر جانبدار خصوصی کمیشن تشکیل دے گی، جو زمینی حقائق کی روشنی میں دونوں علاقوں کے درمیان حد بندی کا تعین کرے گا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے داریل اور سنگل کے عوام سے اپیل کی کہ وہ صبر و تحمل اور بھائی چارگی کے جذبے کو ہر حال میں قائم رکھیں اور امن کو اولیت دیں۔