آج پی ٹی آئی لاہور میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔
ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی طرف سے تحریک انصاف کو کاہنہ کی مویشی منڈی میں جلسے کی مشروط اجازت دی گئی ہے،کیونکہ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جلسے کی اجازت کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق منتظمین سٹیج، خواتین اور مردوں کے انکلوژر کی سکیورٹی کو یقینی بنائیں گے اور اس کے ساتھ ہی بھگدڑ کو روکنے اور مناسب پارکنگ کا انتظام پرائیویٹ سکیورٹی اور رضاکاروں کے باعث یقینی بنانا تمام جلسہ منتظمین کی ذمہ داری ہو گی۔
شرائط کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی اسلام آباد میں کی گئی 8 ستمبر کی تقریر پر معافی مانگیں گے۔اس کے ساتھ ہی نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ شہر سے باہر سے آنے والے جتھے روزمرہ کے معمولات میں کوئی بھی خلل پیدا نہیں کریں گے اور اس جلسےکے دوران ریاست یا اداروں کے خلاف کسی بھی قسم کی نعرے بازی اور بیانات نہیں دیئے جائیں گے۔
شرائط میں مزید یہ بھی کہا گیا ہے کہ نہ ہی کوئی اشتہاری مجرم جلسےمیں شرکت کرئے گا اور نہ ہی سٹیج پر نظر آئے گا اگر ایسا ہوا تو اشتہاری مجرم کی گرفتاری میں تعاون جلسہ انتظامیہ کی ذمہ داری ہوگی اور ناکامی کی صورت میں انتظامیہ پر معاونت کا مقدمہ درج کردیا گائے گا۔
جلسے میں نوٹیفکیشن کے مطابق کوئی افغان پرچم کو نہیں لہرائے گا، جلسہ صرف منتظمین فوکل پرسنز نامزد کریں گے،اس کے ساتھ ہی متعلقہ سپرنٹنڈنٹ پولیس اور ایس پی ٹریفک پولیس سےفوکل پرسن رابطہ کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شرائط میں شامل ہے کہ منتظمین ایس پی ماڈل ٹاؤن اور ایس پی سکیورٹی لاہور سے تعاون کریں گے، ٹریفک پولیس جلسے کے لیے تفصیلی ٹریفک پلان اور ایڈوائزری کو جاری کیا جائے گا۔
جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق منتظمین ضلعی پولیس کےساتھ لاہور رنگ روڈ اور کاہنہ میں خاردار تار کو نصب کریں گے اور اس کے ساتھ ساتھ جلسہ گاہ کے گردبیرونی دیوار پر خاردار تار اور قنات بھی نصب کریں گے۔
کسی کو بھی فرد کو زبردستی اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا،نہ ہی کوئی ڈنڈے لے کر جلسے کے مقام پر داخل ہو گا، اسلحے کی نمائش ہو سخت پابندی عائد کی گئی ہے، اور آتش بازی کا استعمال بھی نہیں کیا جائے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اشتعال انگیزیا گستاخانہ نعرے بازی بھی نہیں کی جائے گی،کسی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت یا کسی ملک سے تعلق رکھنے والے فرد کا پتلا یا جھنڈا جلانے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔
ضلعی انتظامیہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق جلسے کے احاطے اور اردگرد کا سکیورٹی انتظام منتظمین کی ذمہ داری ہے، کسی بھی قسم کے ناگہانی واقعے کی صورت میں تمام منتظمین کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔
مزید نوٹیفکیشن کے مطابق مجموعی طور پر سکیورٹی صورتحال اور مختلف ذرائع سے موصول ہونے والے خطرے کی اطلاعات کے پیش نظر،تمام منتظمین کو دوبارہ سے خبردار کیا جاتا ہے کہ عوام اور شرکا کی حفاظت کے لیے جلسہ گاہ کے اندر اور باہر تمام ضروری احتیاطی تدابیر کو اپنایا جائے۔
ذرائع کے مطابق اجازت ملنے کے بعد جلسہ گاہ میں پی ٹی آئی کی طرف سے تیاریاں شروع کردی گئی ہیں،سٹیج کو لگانے اور جلسے کا میدان سجانے کا عمل ابھی جاری ہے، کرسیاں، قناتیں اور سٹیج کا تمام سامان جلسہ گاہ میں لگنا شروع ہو گیا ہے،اس کے ساتھ ہی کارکنوں نے بھی جلسہ گاہ کا رخ کر لیا ہے، کارکنان پارٹی بینرز اور پوسٹرز اٹھائے جلسہ گاہ کی جانب داخل ہورہے ہیں۔
دوسری طرف لاہور جلسہ میں شرکت کیلئے پشاور سے بھی قافلوں نے اپنی تیاری پکڑ لی ہے، وزیراعلیٰ کے پی کی قیادت میں پی ٹی آئی کارکنان قافلے کی صورت میں لاہور کی جانب پہنچیں گے۔