تھانہ نصیر آباد پولیس کے تشدد سے 2 نوجوان بلاک ہوگئے ہیں۔
تھانہ نصیر آباد کی پولیس کے تشدد سے دو نوجوان لڑکوں کی ہلاکت کے بعد لواحقین نے دونوں لاشوں کو روڈ پر رکھ کر سڑک کو مکمل طور پر بلاک کر دیا۔لواحقین کا مطالبہ ہے کہ جب تک متعلقہ پولیس کے ذمہ داروں کو سزا نہیں دی جاتی، وہ لاشیں نہیں اٹھائیں گے۔ ایس پی پوٹھوہار ناصر اور ڈی ایس پی مرزا جاوید اپنی بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر موجود ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایم پی اے ملک افتخار اور پولیس کی جانب سے لواحقین سے مذاکرات کی کوششیں جاری ہیں۔ لواحقین نے خبردار کیا ہے کہ اگر انہیں انصاف نہ ملا یا متعلقہ افراد کے خلاف کارروائی عمل میں نہ لائی گئی تو وہ میتوں کو دوبارہ قبر سے نکال کر روڈ بند کر دیں گے۔