پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کیلئے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے دونوں ممالک سے رابطے کیے ہیں۔ پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے فون پر گفتگو کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے بھارت کے وزیر خارجہ کو فون کیا اور بھارت سے کہا کہ وہ کشیدگی کم کرنے کیلئے پاکستان سے مل کر کام کرے۔
وزیراعظم شہباز شریف سے امریکی وزیر خارجہ کا رابطہ ہوا ہے، جس میں پاک بھارت کشیدگی پر گفتگو کی گئی جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار جبکہ بھارت پر دباؤ ڈالنے اور اشتعال انگیز بیانات دینے سے روکنے کی استدعا کی۔ شہباز شریف سے گفتگو کے بعد امریکی وزیرخارجہ کابھارتی وزیرخارجہ سےٹیلی فونک رابطہ ہوا۔
مارکوروبیونےخطےمیں کشیدگی میں کمی کیلئےاقدامات پرزوردیا۔ ترجمان کے مطابق امریکی وزیرخارجہ نےزوردیاکہ بھارت پاکستان کےساتھ ملکرکام کرے۔
وزیرعظم شہباز شریف کے دفتر سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا بدھ کو ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے بات ہوئی۔
بھارت کے بڑھتے ہوئے اشتعال انگیز رویے کو انتہائی مایوس کن اور تشویش ناک قرار دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ بھارت کی اشتعال انگیزی اور دہشت گردی بالخصوص افغان سرزمین سے سرگرم داعش، کالعدم ٹی ٹی پی، اور بی ایل اے سمیت عسکریت پسند گروپوں کو شکست دینے کے لیے پاکستان کی جاری کوششوں سے توجہ ہٹانے کا کام کر رہی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پہلگام واقعے سے پاکستان کو جوڑنے کی بھارتی کوششوں کو دو ٹوک الفاظ میں مسترد کیا اور حقائق سامنے لانے کے لیے شفاف، قابل اعتماد اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے مطالبے کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ان کی حکومت نے گزشتہ ایک سال کے دوران بڑی اقتصادی اصلاحات کی ہیں اور اس کے نتیجے میں پاکستان اب اقتصادی بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔
امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے تفصیلی بات چیت پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے دونوں فریق کو مل کر کام جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور پہلگام حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے افسوس کا اظہار کیا۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کے مطابق، اس رابطے میں وزیر خارجہ روبیو نے جنوبی ایشیا میں بڑھتی کشیدگی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ مل کر کشیدگی کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔