ضلع راولپنڈی کے مردم خیز خطہ کلیام شریف میں ولی کامل حضرت خواجہ فضل الدین کلیامی چشتی صابری کے سالانہ عرس کی تقریبات تزک و احتشام کے ساتھ جاری ہیں۔ خطہ پوٹھوہار کو اولیائے کرام کے حوالے سے ایک منفرد مقام حاصل ہے۔ راولپنڈی سے تقریباً 37 کلومیٹر کی دوری پر شہباز لامکاں حضرت فضل الدین چشتی صابریؒ کا آستانہ عالیہ کلیام شریف ہے۔ تقریباً تین سوسال قبل حضرت شاہ کلیامیؒ کے دادا حافظ ذکاء الدین گجرات سے ترکِ سکونت کرکے ضلع راولپنڈی کے ایک گائوں کلیام شریف میں آباد ہوئے۔
باوافضل شاہ کلیامیؒ کے والد گرامی حضرت ثناء اللہ ہاشمی کوچاروں سلاسل عالیہ کی خلافت حاصل تھی۔ انہیں اللہ تعالیٰ نے تین فرزندوں حافظ نور احمدہاشمی،حافظ غلام رسول ہاشمی اور باوا فضل شاہ کلیامی سے نوازا۔ باوا فضل شاہ کلیامیؒ کے مزار ِ اقدس میں داخل ہوں تو روحانی تجلیات کا ایک سمندر محسوس ہوتا ہے۔
باوافضل شاہ کلیامیؒ کی زندگی کا خاصہ ہے کہ تعلق بااللہ ہرگھڑی ہر آن مستحکم سے مستحکم تررہا۔ شدیدگرمی میں بھی پتھر کی ایک سِل پرچلہ کش رہتے۔ آج بھی وہ سِل ربار شریف کے احاطہ میں موجود ہے ۔ ۔آپؒ مستقلاً اپنے مرشدپاک حضرت حافظ خواجہ شریفؒ کے مزاراقدس کے احاطہ میں چلہ کش رہے۔ آپ کا وصال 1892ء میں ہوا۔
آسمان روحانیت کے عظیم شہباز حضرت باوا جی کلیامی کا عرس مبارک ہرسال 31 دسمبر سے 9 جنوری تک منایا جاتا ہے۔ عرس کی تقریبات میں لاکھوں زائرین شرکت کرتے ہیں۔ عرس کے ایام میں کلیام شریف کی حدود میں اونٹوں کی بہت بڑی منڈی لگتی ہے۔ ان اونٹوں کو کلیام شریف کے ہر کھہت کھلیان میں جانے کی چھوٹ دی جاتی ہے اور کوئی بھی نہیں روکتا۔ یہ ولی کامل حضرت باوا جی کا فیضان ہے کہ عرس کے اختتام اختتام پر مکمل تباہ شدہ فضل ہرسال خود ہی سے سرسبزوشاداب ہوجاتی ہے۔