پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ڈپٹی کمشنر کے دفتر سے راولپنڈی میں 28 ستمبر کے عوامی جلسے کی اجازت طلب کی۔
ذرائع کے مطابق عوامی جلسے کے لیے لیاقت باغ یا بھٹہ چوک کے مقامات کے لیے درخواست پی ٹی آئی رہنماؤں غلام حسنین، اویس یونس اور نبیل ستی نے جمع کرائی۔
پی ٹی آئی نے راولپنڈی کے ڈی سی سے 28 ستمبر کو ہونے والے عوامی جلسے کے لیے این او سی جاری کرنے کی درخواست کی، جس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان کا آئین جماعتوں کو اپنی سیاسی سرگرمیوں کی اجازت دیتا ہے۔
اس سے قبل، اتوار کو جاری ہونے والے ایک ویڈیو پیغام میں، کے پی کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ان کی پارٹی اس اتوار کو پنجاب کے جنوبی ضلع میانوالی میں ایک عوامی اجتماع کرے گی۔
وزیراعلیٰ گنڈا پور نے اعلان کیا کہ ’’میں میانوالی میں آکر جلسہ کروں گا، اس کے بعد پنڈی اور دیگر شہروں میں ایک اور پاور شو بھی کیا جائے گا۔
مجھے کس چیز کی معافی مانگنی چاہیے؟ میں نے کوئی ایسا کام نہیں کیا جس سے معافی کی ضمانت ہو، اگر آپ مقدمات درج کروانا چاہتے ہیں تو دائر کریں۔
علی امین گنڈا پور نے حکمران جماعتوں کو "غیر آئینی سرگرمیوں” میں ملوث ہونے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ قوم جمہوریت، آئین اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، جنہیں 414 دنوں سے جیل میں رکھا گیا ہے۔
انہوں نے خان کو غیر قانونی طور پر اقتدار سے ہٹانے والوں کی مذمت کی اور انصاف کی جنگ جاری رکھنے کا عزم کیا۔