پاکستان کے عوام مہنگائی کا مقابلہ کرتے کرتے تھک چکے ہیں اور اب ایسا لگتا ہے کہ بنیادی ضرورت روٹی بھی ان کی پہنچ سے باہر ہو رہی ہے۔کے ٹو ٹی وی کے پروگرام "پبلک آئی” میں میزبان نے راولپنڈی میں روٹی کی قیمتوں بارے عوام سے بات چیت کی تو لوگوں کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے روٹی کی قیمت میں 4 روپے کی کمی کے اعلان کے باوجود اس پر عمل درآمد ہوتا نہیں دکھائی دے رہا۔ اس پر مستزاد یہ کہ تندور مالکان نے حکومت کے فیصلے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے تندور بند کر دیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر وہ کم قیمتوں پر روٹی بیچیں گے تو بھلا خود کیا کھائیں گے۔
میزبان نے لوگوں سے پوچھا کہ وہ اس بارے میں کیا سوچتے ہیں۔ کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ حکومت کا یہ اقدام اچھا ہے، امید ہے کہ اس سے غریب عوام کو ریلیف ملے گا۔ لیکن کچھ لوگوں نے ریمارکس دیے کہ اگر تندور مالکان کو کم پیسوں میں روٹی بیچنی پڑتی ہے، تو وہ اپنے اخراجات پورے نہیں کر پائیں گے، خاص طور پر جب آٹے اور گیس کی قیمتیں بڑھتی رہیں گی۔
بعض لوگوں کا کہنا تھا کہ حکومت پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کرتے ہوئے روٹی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرکے عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کا خیال تھا کہ حکومت کو صرف چھوٹی تبدیلیاں کرنے کے بجائے مجموعی طور پر مہنگائی کو کم کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔
"پبلک آئی” کے اس ایپی سوڈ نے راولپنڈی میں تندور مالکان اور عام لوگوں کو درپیش مسائل کو اجاگر کیا۔ کچھ لوگوں نے حکومت کی اس کوشش کو ایک مثبت قدم کے طور پر دیکھا تو دوسری طرف کچھ لوگوں کا موقف تھا کہ حکومت کو حقیقی معنوں میں تبدیلی لانے کے لیے ایک وسیع تر کام کرنے کی ضرورت ہے۔