جنوبی کوریا میں سائنس دانوں نے انسانوں کی بول چال کے جیسی ایک الیکٹرانک زبان ایجاد کی ہے جو کہ ذائقہ محسوس کرنے والی انسانی زبان کی طرح ہی کام کرتی ہے۔
جنوبی کورین سائنسدانوں نے انسانی زبان جیسی ایک الیکٹرانک زبان تیار کی ہے جو کہ خوراک، پینے کے مشروبات، اور دواسازی جیسے مختلف شعبوں میں سہولیات کے ایک نئے جدید سلسلے کا پیش کردہ منصوبہ ہوسکتی ہے. یہ الیکٹرانک زبان بنیادی طور پر ذائقہ محسوس کرنے والا ایک سینسر ہے جسے مختلف ذائقوں کی شناخت اور ان کی خصوصیات کا درست اندازہ لگانے کے لیے تیار گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ سینسر کیمیائی معلومات کو برقی سگنلز میں تبدیل کرتا ہے اور حاصل شدہ اطلاعات پر ایک نیٹ ورک کے ذریعے کام کیا جاتا ہے، جس کے باعث یہ سسٹم مختلف انسانی ذائقوں کی نشاندہی کرسکتا ہے