گلگت بلتستان اس وقت شدید سیلابی صورتحال سے دوچار ہے، جہاں حکومت نے صوبے بھر میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
حکومت گلگت بلتستان کے ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق شدید بارشوں اور گلیشیئر پھٹنے کے باعث مختلف علاقوں میں تباہ کن حالات پیدا ہو چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کو موجودہ بحران سے نکالنے اور متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے وفاقی حکومت کی فوری توجہ نہایت ضروری ہے۔
فیض اللہ فراق نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف کو گلگت بلتستان کے خصوصی دورے کی دعوت دی ہے تاکہ وہ خود صورتحال کا جائزہ لیں اور متاثرین کے زخموں پر مرہم رکھ سکیں۔
ترجمان نے امید ظاہر کی کہ وزیر اعظم جلد گلگت بلتستان کا دورہ کریں گے اور متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں گے۔
ادھر بابوسر ٹاپ کی شاہراہ پر لاپتہ سیاحوں کی تلاش میں گیارہویں روز بھی سرچ آپریشن جاری ہے، تاہم اب تک ان کے بارے میں کوئی مصدقہ اطلاع نہیں ملی۔
فیض اللہ فراق نے ایک اور افسوسناک واقعہ کی تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ آج وادی بگروٹ میں گلیشیئر پھٹ گیا، جس کے نتیجے میں ایک باپ اور بیٹا گہری کھائی میں جا گرے۔
ترجمان نے بتایا کہ حکومت نے فوری طور پر ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر روانہ کر دی ہیں تاکہ امدادی کارروائیاں کی جا سکیں اور متاثرین کو فوری مدد فراہم کی جا سکے۔
ادھر غذر کے علاقے میں بھی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، جہاں مقامی انتظامیہ اور صوبائی حکومت ریسکیو ٹیموں کے ساتھ مل کر عوام کو ریلیف پہنچا رہی ہے۔
فیض اللہ فراق نے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت متاثرین سیلاب کی آواز بنے گی اور ان کے دکھوں کا سہارا بن کر ان کے