پاکستان نے کورونا کے نئے ویرینٹ JN.1 کے چار کیسز رپورٹ کیے ہیں۔
محکمہ صحت کے حکام نے انتہائی متعدی قسم کی تشخیص کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک سے ملک میں داخل ہونے والے چاروں متاثرہ افراد میں ہلکی علامات تھیں اور وہ خود ہی بیماری سے صحت یاب ہو گئے۔
نیشنل ہیلتھ سروسز ایک اہلکار نے بتایا کہ متاثرہ افراد کا کرونا وائرس کے لیے مثبت تجربہ کیا گیا اور جب جینوم کی ترتیب کی گئی تو وہ JN.1 متاثر پائے گئے۔
اومیکرون کی قسم JN.1 کو عالمی ادارہ صحت کی طرف سے دلچسپی کا ایک متغیر قرار دیا گیا ہے اور ا کے مطابق یہ تیزی سے دنیا بھر میں دیگر اومیکرون ذیلی اقسام کی جگہ لے رہا ہے۔
پاکستان میں صحت کے حکام نے کچھ دن پہلے کرونا وائرس کے لیے آنے والے 2% مسافروں کی لازمی جانچ شروع کی تھی اور JN.1 کے ذیلی ویرینٹ کا پتہ لگانے کے لیے انکے جینوم کی ترتیب کے لیے نمونے بھیجنا شروع کر دیے تھے۔
JN.1 کی نشاندہی پر تبصرہ کرتے ہوئے، نگراں وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ 90 فیصد پاکستانی آبادی کو COVID-19 کے خلاف ویکسین دی گئی تھی، انہوں نے مزید کہا کہ سرحدی صحت کی خدمات کے حکام چوکس ہیں۔ اور بین الاقوامی صحت کے ضوابط کے مطابق لوگوں کو احتیاطی تدابیر کو اپنانا چاہیے اور ماسک کا استعمال کرنا چاہیے، صابن سے بار بار ہاتھ دھونا چاہیے یا ہینڈ سینیٹائزر کا استعمال کرنا چاہیے اور کرونا وائرس سمیت فلو اور سانس کی دیگر بیماریوں سے بچنے کے لیے سماجی دوری اختیار کرنا چاہیے۔