شمالی وزیرستان میں نامعلوم حملہ آوروں کی جانب سے ٹارگٹ کلنگ کے حالیہ واقعات نے لوگوں میں عدم تحفظ کے احساس کو مزید گہرا کر دیا ہے جو انتظامیہ سے ایسے واقعات کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات چاہتے ہیں۔
قبائلی ضلع میں دو روز کے دوران ٹارگٹ کلنگ کے چار مختلف واقعات رپورٹ ہوئے۔ ان کارروائیوں میں تین افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ ایک شدید زخمی ہوا۔ مقامی اور سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ایک مقامی سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ کامران خان کو نامعلوم مسلح موٹر سائیکل سواروں نے تاپی گاؤں میں ان کے گھر کے باہر نشانہ بنایا اور قتل کر دیا۔
حملہ آور اس شخص کو قتل کرنے کے بعد موقع سے فرار ہو گئے جو "وزیرستان ٹی وی” کے عنوان سے فیس بک پیج بھی چلا رہا تھا۔ ایک اور واقعے میں تحصیل میرالی کے گاؤں حیدر خیل میں نامعلوم افراد نے ایک نوجوان فیاض کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ بدھ کو میرالی بازار میں اسلحہ بردار نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے امتیاز کے نام سے ایک نوجوان کو نشانہ بنا کر قتل کر دیا۔ شمالی وزیرستان کے مقامی لوگوں نے حکومت سے سخت اقدامات کی اپیل کی ہے۔