گگت بلتستان میں بابوسر ٹاپ پر سیلاب میں جاں بحق ہونے والی خاتون ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے سیلاب میں لاپتا ہونے والے 3 سالہ بیٹے کی لاش 3 روز بعد مل گئی ، ترجمان گلگت بلتستان حکومت کے مطابق سیلاب میں بہہ کر جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 6 ہو گئی ۔
ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے بتایا کہ شاہراہ بابوسر پر سرچ آپریشن جاری ہے جہاں سے ڈاکٹرسعد کے3سال کے بیٹے کی لاش مل گئی ہے ۔
چند روز قبل لودھراں سے پکنک منانے کیلئے جانے والی فیملی اسکردو سے واپس آتے ہوئے بابوسرٹاپ کے مقام پر سیلابی ریلے میں بہہ گئی تھی ۔
سیلابی ریلے میں بہہ کر ڈاکٹر مشعال فاطمہ اور ان کا دیور فہد اسلام جاں بحق ہوئے تھے جب کہ ریلے میں ڈاکٹر مشعال فاطمہ کا 3 سالہ بیٹا عبدالہادی بھی بہہ گیا تھا ۔
ترجمان نے بتایا کہ اب تک 6 لاشیں نکالی گئی ہیں، لاپتا دیگر افراد کی تلاش جاری، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے گزشتہ روز گلگت بلتستان کا دورہ کیا اور متاثرین سے بات چیت کرکے سرچ آپریشن کی مانیٹرنگ بھی کی ۔
ترجمان جی بی حکومت نے بتایا کہ بابو سر روڈپر پھنسےسیاحوں کو گزشتہ روز چلاس منتقل کردیا ہے، اس وقت گلگت بلتستان میں کوئی بھی سیاح پھنسا ہوا نہیں، شاہراہ ناران اور بابو سر بند ہیں، شاہراہ ریشم خنجراب سے لیکر راولپنڈی تک کھلی ہے ۔