پشاور: کرم کی صورتحال پر خیبرپختونخوا میں اعلیٰ سطح کی بیٹھک ہوئی جس میں ترجمان حکومت خیبرپختونخوا، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس کے علاوہ دیگر سول و پولیس افسران شامل تھے ۔
اجلاس میں شرپسند عناصر کے خلاف بلا تفریق سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا، خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ ریاست پُرامن عناصر کے ساتھ کھڑی ہے، ظالم عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا ۔
بیرسٹر سیف کے مطابق متاثرہ علاقوں میں شرپسندوں کے خلاف کارروائی ناگزیر ہوچکی ہے، امن معاہدے پر قانون اور پشتون روایات کے مطابق عمل درآمد کرایا جائے گا، پولیس اور سول انتظامیہ کی مدد کے لیے سکیورٹی فورسز موجود ہوں گی ۔
ترجمان نے کہا کہ حکومت کو خدشہ ہے کہ امن پسند لوگوں کے درمیان کچھ شرپسند گھس گئے ہیں۔ امن پسند لوگوں کو نقصان سے بچانے کیلئے انہیں شرپسندوں سے الگ کرکے کارروائی کی جائے گی ،متاثرہ علاقوں کے عوام کے لیے رہائش کے بہترین متبادل انتظامات کیے گئے ہیں، حکومت دونوں فریقین سے درخواست کرتی ہے کہ اپنے درمیان موجود شرپسندوں کی نشاندہی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کریں ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت گزشتہ تین مہینوں سے کرم میں پرامن طریقے سے امن بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے، گرینڈ جرگے کے ذریعے پشتون روایات کے مطابق امن معاہدہ کیا گیا، کرم میں چند شرپسند عناصر نے امن معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی مذموم کوشش کی، شرپسندوں نے ڈپٹی کمشنر پر قاتلانہ حملہ کیا، جس میں وہ شدید زخمی ہو گئے، شرپسند عناصر سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں اور امدادی سامان کے قافلوں کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں، عوام سے اپیل ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ مکمل تعاون کریں ۔
ترجمان نے کہا کہ حکومت جلد ہی متاثرہ علاقوں سے شرپسندوں کا خاتمہ کرکے علاقے میں امن بحال کر دے گی، حکومت نے امن معاہدے کے مطابق امن بحال کرنے کی پوری کوشش کی ہے ۔