قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی داخلہ کے اجلاس کے دوران چیئرمین کمیٹی راجہ خرم نواز اور انسپکٹر جنرل اسلام آباد پولیس علی رضوی کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوگئی جس پر آئی جی علی ناصر رضوی کو معذرت کرنا پڑی۔
آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے قائمہ کمیٹی داخلہ کو بریفنگ کے دوران اسلام آباد میں جرائم بڑھنے کی تاویل پیش کی کہ پولیس اسلام آباد پر یلغار کو روکنے میں لگی تھی جس پر کمیٹی چیئرمین راجہ خرم نواز نے آئی جی کو ایسے الفاظ استعمال کرنے سے روکا۔
راجہ خرم نواز نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا آپ کی وردی پر پاکستان کا جھنڈا نہ ہوتا تو اجلاس سے باہر نکال دیتا، اس لہجے میں تو کبھی وزیر اور سیکرٹری نے بھی بات نہیں کی جبکہ اپوزیشن رکن صابزادہ حامد رضا نے بھی آئی جی کو جارحانہ انداز می بات کرنے سے ٹوکا تو علی ناصر رضوی نے معذرت کرلی۔
چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ آپ ہماری عزت نہیں کرتے لیکن ہمیں آپ کی وردی پر لگے جھنڈےکی عزت کی پروا ہے، منسٹراورسیکرٹری صاحب بھی اس لہجے میں بات نہیں کرتےجیسے آپ نے کی، میرے لیے یہ بہت بڑی شرم کی بات ہے۔
علی ناصر کا کہنا تھا کہ میرا بالکل وہ کہنے کا مطلب نہیں تھا،پولیس کانسٹیبل سے لے کر آئی جی تک سب آپ کے مشکور ہیں، میں یقین دلاتا ہوں کہ آپ ہمارے لیے انتہائی قابل عزت ہیں۔ آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ 10651 فورس کا سربراہ ہونے کے ناطے بتا رہا ہوں آپ ہمارے لیے معتبر ہیں۔