صدر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن گلگت بلتستان تنویر اختر خان کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان کے وکلا کی طرف سے پیش کئے گئے مطالبات پر ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مطالبات پورے ہونے تک احتجاج جاری رہے گا، 16 نومبر کو وکلا کنونشن بلایا جائے گا جس میں گلگت بلتستان کے تمام وکلا شریک ہوں گے۔
تنویر اختر خان نے وکلا کے مطالبات دھراتے ہوئے کے پی این کو بتایا کہ لینڈ ریفارمز ایکٹ میں خامیاں موجود ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے اور لینڈ ریفارمز ایکٹ خامیوں کے ساتھ ناقابل قبول ہے۔ بار کی تجاویز کو مدنظر رکھتے ہوئے ترامیم کی جائیں لائرز پروٹیکشن ایکٹ کو فوری لاگو کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وکلا کو طے شدہ ضابطہ کے مطابق پلاٹ دئے جائیں۔ لیبر کورٹ، کنزیومر کورٹ، فیملی کورٹ اور جوڈیشل مجسٹریٹ کا قیام عمل میں لایا جائے۔ اے جی اور پی جی کے دفاتر کو الگ کیا جائے۔ وکلا کے خلاف درج مقدمات کو فوری ختم کیا جائے۔ اٹارنی اور ڈسٹرکٹ اٹارنی کی آسامیوں کو ایف پی ایس سی کے ذریعے پر کی جائے۔ سپریم اپیلیٹ کورٹ گلگت بلتستان میں ججوں کی فوری تقرری کی جائے۔
تنویر اختر خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ وکلا کی جانب سے پیش کئے گئے مطالبات کے حل تک احتجاج جاری رہے گا اور دھرنے بھی دئے جائیں گے۔