ضلعی انتظامیہ کی طرف سے رات گئے سرفہ رنگا شگر میں گرینڈ آپریشن کے ذریعے عوام کی طرف سے کی گئیں تعمیرات اور دیواریں کو گرادیں۔
اس گرینڈ آپریشن کے بعد بلتستان کے چاروں اضلاع کی پولیس نفری سرفہ رنگا میں تعینات کر دی گئی ہے۔ سرفہ رنگا 12 مواضعات میں تقسیم ہو کر خانہ شماری تحت تقسیم کاری اور آبادکاری کے لئے عوام اپنی مدد آپ کے تحت کام کر رہے ہیں، چند روز قبل پاک ویل ضلعی انتظامیہ اور عمائدین شگر کا سرفہ رنگا ایونٹ منعقد کرانے کے حوالے سے تفصیلی مزاکرت ہوئے تھے لیکن عمائدین شگر نے جیب ریلی کرانے کی مخالفت کر دی تھی۔
جس کے بعد انتظامیہ نے کل رات کو گرینڈ آپریشن کر کے تعمیرات ہٹا دیئے، اس آپریشن کے بعد ژھے تھنگ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں شدید ردعمل دینے کا اعلان کیا گیا۔
اجلاس کے اختتام پر علامتی احتجاج کیا جس سے خطاب کرتے ہوئے کمیٹی ارکان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ عوامی ملکیت کو حکومتی جاگیر سمجھ کر بار بار عوام کے تعمیرات گراتی ہے، ژھے تھنگ شگر عوام کی ملکیت ہے اس کو چھیننے کی کوشش کی گئی تو سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ادھر ضلعی انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق سرفہ رنگا کولڈ ڈیزرٹ (ژھے تھنگ)میں تجاوزات کے خلاف ایک تاریخی آپریشن عمل میں لایا گیا۔ اس آپریشن کی قیادت خود اسسٹنٹ کمشنر و سب ڈویژنل مجسٹریٹ ضلع شگر اصغر خان احمد نے کی،پریشن کے نتیجے میں تقریبا 3000 کنال قیمتی سرکاری زمین کو تجاوزات سے پاک کیا گیا، آپریشن پوری رات جاری رہا، آپریشن کے دوران اسسٹنٹ کمشنر کے ہمراہ تحصیلدار ہیڈکوارٹر، ریونیو عملہ اور پولیس کی بھاری نفری موجود تھی۔