افغانستان کی طالبان حکومت نے خواتین سے متعلق نیا قانون جاری کر دیا جس کے مطابق خواتین کے سرعام گانے، بلند آواز سے پڑھنے پر پابندی لگا دی۔
طالبان حکومت کے ترجمان کے مطابق یہ قوانین سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخونزادہ کی منظوری کے بعد بدھ کو جاری کیے گئے ہیں، ان قوانین میں خواتین کی سرگرمیوں کو خاص طور پر فوکس کیا گیا ہے۔
نئے قوانین کے مطابق خواتین گھر سے باہر نکلتے وقت مکمل حجاب لیں گی۔
پبلک ٹرانسپورٹ میں خواتین اکیلی سفر نہیں کر سکتیں، ڈرائیورز کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ گاڑیوں میں گانے نہ بجائیں اور تنہا خواتین کو نہ بٹھائیں، خواتین کو غیر متعلقہ مردوں اور مردوں کو غیر متعلقہ خواتین سے میل جول سے گریز کی ہدایت کی گئی ہے۔
ان قواعد کی خلاف ورزی پر عذابِ الٰہی سے ڈرانے، زبانی دھمکی دینے، جائیداد ضبط کرنے اور 1 گھنٹے سے لے کر 3 دن تک جیل میں رکھنے کی سزا دی جا سکتی ہے۔
اقوامِ متحدہ نے افغانستان میں نئے قوانین پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔