قومی ٹیم کی انتظامیہ میں نمایاں تبدیلیاں کرنے کے بعد، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سلیکشن کمیٹی کی تشکیل کے لیے ایک نیا فارمولا تیار کیا ہے۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ سلیکشن کمیٹی میں اب وائٹ بال اور ریڈ بال فارمیٹ کے کوچز کے ساتھ ساتھ سابق کرکٹرز محمد یوسف اور اسد شفیق کے ساتھ متعلقہ فارمیٹ کے کپتان بھی شامل ہوں گے۔
پی سی بی کا یہ اقدام گرین شرٹس کی مایوس کن کارکردگی اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 سے باہر ہونے کے پس منظر میں آیا ہے جس نے محسن نقوی کی قیادت میں بورڈ کو ٹیم مینجمنٹ میں تبدیلیاں کرنے پر اکسایا ہے۔
ایک روز قبل بورڈ نے سابق فاسٹ بولر وہاب ریاض اور سابق آل راؤنڈر عبدالرزاق کو سات رکنی سلیکشن کمیٹی سے برطرف کرتے ہوئے یوسف، شفیق اور بلال افضل کو برقرار رکھنے کی تصدیق کی تھی۔
وہاب مردوں کی سلیکشن کمیٹی کے رکن تھے، جب کہ رزاق مردوں اور خواتین کی دونوں ٹیموں کی سلیکشن کمیٹیوں کا حصہ تھے۔
مزید برآں، بورڈ نے مینز ٹیم کے گزشتہ تین دوروں کے دوران نظم و ضبط کی کمی کی وجہ سے ریاض کو ٹیم منیجر رانا منصور کے ساتھ سینئر ٹیم منیجر کے عہدے سے بھی ہٹا دیا ہے۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وہاب اور رزاق دونوں نے بعض کھلاڑیوں کو بے جا احسانات کیے اور پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے مذکورہ معاملے کی تحقیقات کے خاتمے کے بعد ہی ان دونوں کو ہٹانے کا فیصلہ کیا۔
ذرائع نے مزید کہا کہ ان دونوں کی حمایت کرنے والے کھلاڑی وہ نکلے جنہوں نے پرفارم نہیں کیا اور درحقیقت سلیکشن کمیٹی کے دیگر ممبران نے بھی ان کی مخالفت کی۔
تاہم، ان کی برطرفی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، سابق تیز گیند باز نے سوال کیا کہ ایک فرد کا ووٹ چھ پر کیسے غالب ہوسکتا ہے، کیوں کہ سلیکشن کمیٹی سات ارکان پر مشتمل ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ میٹنگ کے منٹس میں سب کچھ ریکارڈ پر موجود تھا۔