وزیراعظم شہباز شریف نے آئندہ بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینے کے عزم کا اظہار کیا۔
اسلام آباد میں پاکستان مسلم لیگ نواز کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کے محنت کشوں، کسانوں اور تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف کے اقدامات کیے جائیں گے۔ وزیراعظم نے مسلم لیگ (ن) کے قانون سازوں پر زور دیا کہ وہ بجٹ اجلاس میں بھرپور شرکت کریں اور اپنی تجاویز پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی بجٹ کے حوالے سے جھوٹے اور منفی پروپیگنڈے کا موثر اور منطقی جواب دے۔
شہباز شریف نے پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے سخت محنت کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تمام شہریوں کو بنیادی صحت، اعلیٰ تعلیم اور ترقی کے یکساں مواقع فراہم کرنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہنرمند انسانی وسائل کو روزگار کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں نوجوانوں کی تربیت اور مناسب تعلیم کو یقینی بنانے کا عہد کیا۔ انہوں نے خواتین کو بااختیار بنانے اور انہیں ملازمتوں کی فراہمی کے لیے مزید کوششیں کرنے پر بھی زور دیا۔
سرمایہ کاری کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ غیر ملکی دوروں کے دوران قرضوں کی بجائے سرمایہ کاری کی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کے لیے امن و استحکام ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ باوقار قومیں ہمیشہ اپنی محنت اور جذبے سے اپنی تقدیر بدلتی ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں پاکستان کے زمینی حقائق اور چین اور باقی ترقی یافتہ ممالک سے سیکھتے ہوئے اپنا روشن مستقبل خود بنانا ہے۔
اپنی اقتصادی ٹیم کی کامیابیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ مہنگائی میں نمایاں کمی ہوئی، کرنسی مضبوط ہوئی اور اسٹاک مارکیٹ نے اوپر کی رفتار دکھائی۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے حکومت کی معاشی ٹیم کی محنت کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ان کی حکومت نے کامیابی سے ملک کو معاشی بحرانوں سے نکال کر استحکام کی جانب گامزن کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک معلوم حقیقت ہے کہ ہم نے اپنی سیاست کی قیمت پر پاکستان کی معیشت کو بچایا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے میاں نواز شریف کی قیادت میں ہم نے ڈیفالٹ کو ٹال دیا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اجلاس کو بجٹ کے بارے میں بریفنگ دی۔اراکین اسمبلی نے وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت اور ان کی ٹیم کے تیار کردہ بجٹ پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء اور پاکستان مسلم لیگ نواز سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ نے شرکت کی۔