ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کا کہنا ہے کہ دنیا کی کوئی طاقت اسلام آباد اور تہران کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں خلل نہیں ڈال سکتی۔
ایرانی صدر نے یہ تبصرہ اپنے دورہ پاکستان کے تیسرے مرحلے میں کراچی کے دورے کے دوران سندھ کے وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔صدر رئیسی نے کہا کہ دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات تاریخ، ثقافت اور مذہب کے ذریعے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات تاریخی ہیں۔
ان کا یہ ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آیا جب امریکی محکمہ خارجہ نے آج کے اوائل میں پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی معاہدوں کی روشنی میں "پابندیوں کے ممکنہ خطرے” کے خلاف خبردار کیا تھا۔اسلام آباد اور لاہور میں مصروفیات کے بعد ایرانی صدر ایک وفد کے ہمراہ دورہ پاکستان کے تیسرے مرحلے میں کراچی پہنچے۔
کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچنے پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، گورنر کامران ٹیسوری اور صوبائی کابینہ کے دیگر اہم ارکان نے مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا۔ صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی خاتون اول آصفہ بھٹو بھی مہمانوں کے استقبال کے لیے ایئرپورٹ پر موجود تھیں۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے ایئرپورٹ اور اس کے اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
بعد ازاں صدر رئیسی نے مزار قائد پر حاضری دی اور بانی پاکستان کو خراج عقیدت پیش کیا۔ مزار قائد پر حاضری کے بعد ایرانی صدر نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں گورنر سندھ سے ملاقات کی۔ انہوں نے ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں حکام نے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلے بڑھانے پر اتفاق کیا۔