صہیونی فورسز کے غز ہ پر وحشیانہ حملوں کاسلسلہ جاری، 114 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی افواج کی جارحانہ کارروائیوں میں کوئی کمی نہ آسکی ہے۔ صیہونی افواج نے ہسپتال میں زخمیوں کو بھی نہ بخشا اور طبی عملے کے بھیس میں ہسپتال میں گھس کر فائرنگ کر کے 3 فلسطینی نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ اسرائیل سے ملنے والی 100 نامعلوم فلسطینیوں کی لاشوں کو اجتماعی قبروں میں دفن کردیا گیا۔
دوسری جانب اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثوں کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کیلئے نئے معاہدے کی کوششوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔حماس کا کہنا ہے مجودہ تجاویز کی قبولیت اسرائیلی جارحیت کے خاتمے اور قابض افواج کے انخلا سے مشروط ہے۔ادھر جنگی جنون میں مبتلا اسرائیلی وزیراعظم نے اپنی ہٹ دھرمی برقرار رکھتے ہوئے کہا ہے کہ تمام مقاصد حاصل ہونے تک جنگ ختم نہیں ہوگی۔
یاد رہے کہ غزہ میں 7ا کتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 27 ہزار 121 سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ 65 ہزار 636 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔اسرائیل کے وحشیانہ حملوں اور بلاتفریق بمباری سے شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے۔اڑتیس ہزار سے زائد عمارتیں کھنڈرات میں بدل چکی ہیں ۔غزہ میں پانی اور غذائی بحران کے بعد موسمی بیماریوں نے سراٹھالیا ہے۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق سردی کے باعث بیماریوں پھیل رہی ہیں۔ سینکڑوں کی تعداد میں لوگ ہسپتالوں کا رخ کررہے ہیں۔