لبنان میں حزب اللہ کے اہلکاروں کے پیجر ڈیوائسز کے دھماکوں میں 8 افراد جاں بحق جبکہ ڈھائی ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حزب اللہ کے ارکان حالیہ ماہ میں لائےگئے پیجرکے نئے ماڈل استعمال کر رہے تھے۔
حزب اللہ نے پیجر دھماکوں کا اسرائیل کو براہ راست ذمہ دار قرار دیا ہے۔
بیچر کیا ہے؟
گزشتہ صدی میں پیجر دنیا بھر میں مواصلاتی نظام کے لیے استعمال ہونے والی معروف ڈیوائس تھی۔ یہ بغیر تاروں کے برقیاتی لہروں کے ذریعے پیغام پہنچانے والی ڈیوائس ہے جس کے ذریعے تحریری اور صوتی پیغام بھیجا جاسکتا ہے۔ 20 ویں صدی میں 50 اور 60 کی دہائی میں ایجاد ہونے والی اس ڈیوائس کو 80 کی دہائی میں عروج ملا۔
تاہم گزشتہ صدی کی آخری دہائی میں موبائل فون کی آمد کے بعد پیجر کا استعمال کم ہونا شروع ہوگیا اور پھر اسمارٹ فونز کی آمد نے تو پیجر کو مکمل طورپر ختم کر دیا۔
اس کے باوجود اب بھی اس کو اکثر ممالک میں ایمرجنسی سروس اور سکیورٹی اداروں کے اہکار استعمال کرتے ہیں کیونکہ جدید پیجر موبائل فونز کے مقابلے میں زیادہ محفوظ تصور کیے جاتے ہیں۔