آسٹریلیا میں کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی کے لیے قانون سازی کا فیصلہ کیا گیا ہے، خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانہ عائد ہوگاـ
تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی وزیر اعظم اینتھنی البانیز نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آسٹریلیا میں بچوں کے سوشل میڈیا استعمال کرنے پر پابندی لگائی جائے گی،اور اس کے لیے قانون بنایا جائے گاـ خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانہ عائد ہوگا ـ
اس قانون کو عائد کرنے کا مقصد بچوں کی دماغی اور جسمانی صحت کے بارے میں خدشات کو ختم کرنا ہے ،قانون کے تحت بچوں کے لیے سوشل میڈیا استعمال کرنے کے لیے کم از کم عمر کی حد مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم ڈیجیٹل حقوق کے حامیوں کو اس چیز کا خدشہ ہے کہ اس قانون سازی کے نتیجے میں چوری چھپے خطرناک آن لائن سرگرمیاں شروع ہو سکتی ہیں۔
آسٹریلوی وزیر اعظم بچوں کو فٹ بال کے میدانوں، سوئمنگ پولز اور ٹینس کورٹس پر دیکھنا چاہتے ہیں ـ آسٹریلوی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ جلد ہی بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کا قانون نافذ کر دیا جائے گا ـ انسٹاگرام اور ٹک ٹاک جیسے پلیٹ فارم نوجوانوں کی جسمانی اور ذہنی صحت پر منفی اثر ڈال رہے ہیں ـ سوشل میڈیا استعمال کرنے کے لیے حد عمر 14سے16 مقررکرنے کے بارے میں غور کیا جا رہا ہے ـ
اینتھنی البانیز کا کہنا تھا کہ بچے حقیقی لوگوں کے ساتھ حقیقی تجربات کریں، کیوں کہ سوشل میڈیا سماجی نقصان کا باعث بن رہا ہے۔ اگر یہ قانون بنتا ہے تو آسٹریلیا سوشل میڈیا پر عمر کی پابندی لگانے والے دنیا کے پہلے ممالک میں شامل ہو جائے گا۔
یاد رہے کہ یورپی یونین سمیت کئی ممالک اس کی کوششیں کر چکے ہیں لیکن وہ ناکام ہو گئے تھے۔