گلگت بلتستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی نے متعدد بین الاقوامی اور ملکی اداروں کو خط جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ خطے میں جاری ترقیاتی منصوبے ماحولیاتی منظوری کے بغیر آگے نہ بڑھائے جائیں ۔
ایجنسی کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ گلگت بلتستان کا نازک ماحولیاتی نظام پہلے ہی ماحولیاتی تبدیلی اور انسانی سرگرمیوں کے باعث خطرات سے دوچار ہے۔ اس پس منظر میں کسی بھی ترقیاتی منصوبے کے آغاز سے قبل ابتدائی ماحولیاتی جائزہ (IEE) اور تفصیلی ماحولیاتی اثرات کی رپورٹ (EIA) جمع کرانا لازمی ہے ۔
خط میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بعض ادارے بغیر اجازت نامے کے بڑے منصوبے چلا رہے ہیں، جن میں BRAVE پروجیکٹ اور Energy Plus پروجیکٹ نمایاں ہیں۔ ان منصوبوں میں اگرچہ موسمیاتی تبدیلی سے ہم آہنگ سرگرمیاں شامل ہیں مگر ان میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر جیسے اجزاء بھی ہیں، جو ماحولیاتی اثرات کا باعث بن سکتے ہیں ۔
ایجنسی نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی منصوبے کی تکمیل سے قبل ماحولیاتی منظوری لینا قانونی طور پر لازمی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدامات ماحولیاتی تحفظ ایکٹ 2014 اور IEE/EIA ریگولیشنز 2024 کے تحت ضروری ہیں، اور ان پر عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں قانونی کارروائی کی جائے گی ۔
خط میں تمام منصوبہ ساز اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر ماحولیاتی اثرات کے جائزے کے لیے رپورٹیں جمع کرائیں تاکہ حیاتیاتی تنوع، پانی کے وسائل، مقامی کمیونٹیز اور معیشت پر ممکنہ اثرات کو کم سے کم کیا جا سکے ۔