آج پاکستان بھر میں 59 واں یوم دفاع منایا جا رہا ہے، جو کہ 1965 کی جنگ کی یاد میں منایا جاتاہے جب بھارت نے پاکستان پر اچانک حملہ کیا تھا۔ مشکل چیلنجوں کا سامنا کرنے کے باوجود، پاکستان کی افواج نے کامیابی کے ساتھ حملہ کو پسپا کرتے ہوئے، ہندوستان کے ملک میں گھسنے کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔
اس اہم واقعہ کی مناسبت سے آج پاکستان بھر میں 59 واں یوم دفاع منایا جا رہا ہے۔ اسلام آباد میں آج کے دن 31 توپوں کی سلامی دی گئی جب کہ صوبائی دارالحکومتوں میں فجر کے وقت 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ مساجد میں فجر کے بعد پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور بھارت کے قبضے میں موجود کشمیر کی آزادی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
یہ دن ان شہدا کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہے جنہوں نے ملک کے دفاع میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ 1965 کا تاریخی تنازعہ بیرونی جارحیت کے مقابلے میں پاکستانی فوج کی غیر معمولی جرات اور حب الوطنی کے لیے یاد کیا جاتا ہے۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور دیگر مسلح افواج کے سربراہوں سمیت عسکری قیادت نے 1965 کی جنگ کے شہیدوں اور سابق فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ ان کے پیغامات میں پاکستان کی افواج اور شہریوں کے پرعزم جذبے کی تعریف کی گئی۔آئی ایس پی آر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان شہداء کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بھی دھرتی کے بہادر بیٹوں اور پاکستان کی بہادر مسلح افواج کو دل کی گہرائیوں سے خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے 1965 کے بھارت کے ساتھ جنگ کے دوران قوم کا بہادری سے دفاع کیا۔یاد رہے کہ آج ملک بھر میں یوم دفاع ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جارہا ہے۔