سندھ حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اگر حالیہ دنوں میں اموات کی وجہ لوڈشیڈنگ پائی جاتی ہے تو کے الیکٹرک کے خلاف قتل کے مقدمات درج کیے جائیں گے۔
سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے کراچی میں گزشتہ دنوں ہونے والی متعدد اموات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان اموات کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں اور اگر بجلی کی بندش کا ذمہ دار کے الیکٹرک کو ٹھہرایا جائے گا تو انکے خلاف کارروائی کی جائے گی۔چھیپا ویلفیئر ایسوسی ایشن کے ایک ترجمان نے کہا کہ لنجار کے تبصرے اس وقت سامنے آئے جب سندھ میں ہونے والی اموات کی تعداد بڑھ کر 22 ہو گئی۔
شہر حالیہ دنوں میں شدید موسم کی فراہمی کے جھلستے ہوئے درجہ حرارت کی لپیٹ میں ہے جہاں پارہ 42 ڈگری سینٹی گریڈ کو چھو رہا ہے۔ پاکستان کے محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) نے آنے والے دنوں میں موسم گرم اور مرطوب رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔مختلف علاقوں میں 12 سے 14 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے موسم کی خرابی کو مزید خراب کر دیا ہے جس نے کراچی والوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ عوامی احتجاج کے باوجود، کے الیکٹرک نے کا کہنا ہے کہ 70 فیصد نیٹ ورک "لوڈشیڈنگ فری” ہے۔