پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی عائد کرنے کے موقف پر وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے اپنے ’’اصولی‘‘ فیصلے پر آگے بڑھنے کا ذہن بنا لیا ہے جو مشاورت اور متعلقہ امور کے بعد کیا جائے گا۔
تارڑ نے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی پر پابندی کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی سے مشاورت کی ہے اور اس وقت متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ لوگ پی ٹی آئی پر پابندی کے خیال کی بھرپور حمایت کر رہے ہیں۔
وزیر کے ریمارکس عمران خان کی قائم کردہ پارٹی پر پابندی عائد کرنے کے بارے میں ان کے گزشتہ ہفتے کے اعلان کے بعد ہیں جس میں اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ "پی ٹی آئی اور پاکستان ایک ساتھ نہیں رہ سکتے”۔
تارڑ کے مطابق یہ فیصلے 9 مئی کے واقعات میں سابق حکمران جماعت کے ملوث ہونے اور پی ٹی آئی کے سابق یا موجودہ رہنماؤں کی جانب سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کے ساتھ پاکستان کے معاہدے کو خراب کرنے کی کوششوں کی روشنی میں لیے گئے تھے۔ تاہم، اس اعلان پر مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا جنہوں نے اس اقدام کو "بچگانہ” اور "غیر آئینی” قرار دیا۔