خیبرپختونخوا اسمبلی میں باجوڑ آپریشن روکنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی، دوسری جانب گوجری زبان کو بھی پارلیمانی زبان بنا دیا گیا اور اس حوالے سے ترمیم بھی منظور کر لی گئی ، جس کے بعد ایوان میں بات کرنے کیلئے زبانوں کی تعداد 6 ہوگئی ہے ۔
پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس سپیکر بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت ہوا، جس میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں باجوڑ آپریشن روکنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی، قرارداد ایم پی اے حمید الرحمان نے پیش کی، جس میں باجوڑ آپریشن فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ سیکیورٹی فورسز اس آپریشن کے دوران عوام کا خیال رکھیں اور مذاکرات کے ذریعے اس کا حل نکالا جائے ۔
دوسری جانب صوبائی اسمبلی نے رولز اینڈ بزنس ایکٹ 2025 میں ترمیم کی بھی منظوری دے دی، ترمیم کے مطابق انگریزی، اردو، پشتو، ہندکو، سرائیکی اور گوجری زبانیں بھی ایوان میں شامل کی جائیں گی ۔
ترمیم کی منظوری کے بعد گجری زبان کو بھی پارلیمانی زبان بنا دیا گیا ہے اور اسے ایوان میں بحث کے لیے دیگر زبانوں کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے ۔
اس منظوری کے بعد ایوان میں بحث کے لیے زبانوں کی تعداد 6 ہو گئی ہے جن میں انگریزی، اردو، پشتو، سرائیکی، ہندکو اور گوجری زبانیں شامل ہیں، اس منظوری کے بعد اراکین ایوان میں ان زبانوں میں اپنے خیالات کا اظہار کر سکیں گے ۔


