راولپنڈی میں ہندو برادری کی جانب سے رنگوں کا تہوار ہولی روایتی جوش و خروش سے منایا گیا۔
گریسی لائن مین مندر، 100 سال پرانے کرشنا مندر اور لال کرتی کے قدیم مندر میں سخت سکیورٹی میں رنگا رنگ تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔برادری کے افراد نے دعائیں مانگیں اور ایک دوسرے پر رنگ پھینکے، جس سے جشن کی رونق میں اضافہ ہوا۔ شرکاء نے مذہبی گیت گائے اور فرقہ وارانہ بندھن کو مضبوط بنانے کے لیے تہوار کے حصے کے طور پر ایک دوسرے سے بات چیت کی۔ ہولی کے موقع پر مندروں کو بھی بڑی خوبصورتی سے سجایا گیا تھا۔ مندروں میں رنگ برنگے جھنڈے اور برقی قمقمے لگائے گئے تھے۔
راولپنڈی اور اسلام آباد کی ہندو برادری نے اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہولی کی تقریبات میں شرکت کی۔ ہندو عورتیں اور بچے بڑی عقیدت کے ساتھ مندروں میں آئے۔یہ تقریبات غروب آفتاب کے بعد شروع ہوئیں اور رات گئے تک جاری رہیں۔ آخر میں پرشاد بھی تقسیم کیا گیا، جبکہ پاکستان ہندو سکھ سوشل ویلفیئر کونسل کے صدر سردار ہیرا لال نے کہا کہ ہولی ہمارا مذہبی تہوار ہے، حکومت نے اس کے لیے بھرپور تعاون اور سیکیورٹی فراہم کی ہے، جبکہ مقامی مسلمان بھائیوں نے بھی بھرپور تعاون فراہم کیا ہے۔
اقلیتی برادری پاکستان کی ترقی چاہتی ہے۔ ہم سب سے پہلے پاکستانی ہیں اور پاکستان کے پرچم میں سفید رنگ اقلیتوں کا محافظ ہے۔ آخر میں پاکستان کی ترقی، خوشحالی اور سلامتی کے لیے دعائیں بھی مانگی گئیں۔