دیر لوئر: سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا ایک اعلیٰ کمانڈر مارا گیا ہے،ہلاک کمانڈر کی شناخت حفیظ اللہ عرف کوچوان کے نام سے ہوئی ہے ۔
ہلاک کمانڈر کمپیوٹر سائنس کا ڈگری ہولڈر، پاکستانی افواج کے خلاف حملوں کے سلسلے کا ذمہ دار، افغانستان کے ساتھ خیبر پختونخواہ کے سرحدی ضلع میں ایک خفیہ اطلاع کے دوران مارا گیا ۔
حفیظ اللہ نے پاکستانی سرزمین پر متعدد حملوں کی منصوبہ بندی کی اور انہیں انجام دیا، جن میں لوئر دیر اور چترال میں 2009 سے 2014 کے درمیان سرحد پار سے حملے بھی شامل ہیں ۔
حفیظ اللہ نے 2010 میں امریکی فوجیوں پر خودکش حملے کی منصوبہ بندی کی تھی جو دیر سکاؤٹس، فرنٹیئر کور سے منسلک انسداد دہشت گردی کے لیے تربیتی ٹیم کا حصہ تھے ۔
ذرائع نے کہا کہ اس بمباری میں تین امریکی فوجی مارے گئے، جب مالاکنڈ ڈویژن میں فوجی آپریشن کے فوراً بعد لڑکیوں کے ایک سکول کے افتتاح کے لیے جانے والے قافلے پر حملہ کیا گیا ۔
اس وقت کے ٹی ٹی پی کے ترجمان اعظم طارق نے کہا تھا کہ یہ بمباری بلیک واٹر کے ٹھیکیداروں کے خلاف انتقامی کارروائی تھی ۔
ہلاک دہشتگردکمانڈر حفیظ اللہ کا ایک ساتھی بھی ہلاک ہو چکا ہے ،کوچوان کی لاش کی شناخت کر لی گئی ہے، دوسرے دہشتگرد کی شناخت کا عمل جاری ہے ۔