مظفرآباد۔ریاست کشمیر کے حصے بخرے کرنے کی سازشیں کر رہا ہے۔ کشمیری عوام اپنی آزادی کیلئے جدوجھد کو جاری رکھیں گے۔
تفصیلات کے مطابق کل جماعتی حُریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینئر غلام محمد صفی ، اپوزیشن لیڈر قانون ساز اسمبلی خواجہ فاروق احمد ، وزرائے حکومت آزاد کشمیر انصر نثار ابدالی ، تقدیس گیلانی ، سیکرٹری جنرل حریت کانفرنس ایڈووکیٹ پرویز احمد شاہ ، چیئرمین پاسبان حریت عزیر احمد غزالی ، نائب امیر جماعت اسلامی شیخ عقیل الرحمٰن ، پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے راہنما شوکت جاوید میر ، مسلم لیگ ن کے راہنما سید سکندر گیلانی ، سیکرٹری اطلاعات حریت کانفرنس مشتاق احمد بٹ سمیت آزادی پسند راہنما حریت کانفرنس کے ممبران نے سینٹرل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ریاست کے پانچوں جغرافیائی خطوں کیلئے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی پاس شدہ قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کے مطابق اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ چاہتے ہیں۔
کوئی معاہدہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے حق خودارادیت کی قراردادوں کا نعم البدل نہیں ہوسکتا اور نہ ہی مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات اور بھارتی سپریم کورٹ کے 11 دسمبر 2023 کے بھارتی سپریم کورٹ کے جانبدار فیصلے رائے شماری کی جگہ لے سکتے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ 5 جنوری 1949 کی کشمیر کے حوالے سے پاس شدہ اہم قرارداد جس پر اس وقت کے بھارتی وزیراعظم پنڈت جواہر لعل نہرو نے بھی دستخط کیئے تھے اور اقوام متحدہ ایک گارنٹر کے طور پر اس قرارداد میں موجود ہے آج تک عملدرآمد نہ ہونا کشمیری عوام کے ساتھ بدترین دھوکہ اور ظلم ہے۔ راہنماؤں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے ایک کروڑ تیس لاکھ لوگ ریاست کے سیاسی مستقبل کے تعین کے لئے سلامتی کونسل کی پاس شدہ قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے حصول کیلئے گزشتہ سات دہائیوں سے لازوال جدوجھد کرتے آ رہے ہیں۔
بھارت کشمیری عوام کو آزادی ، انصاف ، حقوق اور رائے شماری کا مطالبہ کرنے پر شہریوں کو قتل کررہا ہے یا کالے قوانین کے تحت جیلوں میں قید کررہا ہے۔ راہنماؤں نے کہا کہ کشمیری عوام 5 اگست 2019 سے آج تک ایک جیل جیسی بدترین صورتحال میں زندگی جینے پر مجبور ہیں۔ جہاں آزادی اظہارِ رائے پر مکمل پابندیاں عائد ہیں ۔ نریندرا مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت مقبوضہ کشمیر کو فلسطین جیسے صورتحال سے دوچار کرنے کی سازشیں اور اقدامات کر رہی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کے مسلم تشخص کو ختم کرنے کے لیے لاکھوں بھارتی شہریوں کو ڈومیسائل جاری کیئے جا چکے ہیں ریاست کی ہزاروں کنال اراضی پر جبراً قبضے کیئے جارہے ہیں کشمیری شہریوں کی زمینوں کو ضبط جبکہ جائیدادوں کو مسمار کیا جا رہا ہے۔ راہنماؤں نے عالمی برادری ڈے مطالبہ کیا کہ وہ جنوبی ایشیاء میں بھارت کو اسرائیل بننے سے روکنے کیلئے اقدامات اٹھائیں ۔ کشمیری راہنماؤں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے تئیں انکی عدم توجہی ، بھارتی جنگی جرائم پر خاموشی نے بھارت کو خطے میں ایک دہشت گرد ریاست کے طور پر سامنے لایا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ بھارت مسئلہ کشمیر کو مسلسل الجھا رہا ہے جبکہ پاکستان اس قضیے کو سلجھانے کی کوشش کررہا ہے پاکستان نے ہمیشہ کشمیری عوام کی آزادی اور ان کے حق خودارادیت کے مطالبے کی مکمل حمایت کی ہے پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی مرضی و منشا کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دونوں اطراف کی کشمیری قیادت نے اقوامِ متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے دیرپا اور مستقل حل کیلئے کشمیری عوام کو آزادانہ ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کا موقع دینے کیلئے اقدامات اٹھائیں ۔ انہوں اعلان کیا کہ ریاست کے سیاسی مستقبل کے تعین کے لئے 5 جنوری یوم حق خودارادیت کے موقع پر دارالحکومت مظفرآباد میں ایک بڑی عوامی ریلی کا انعقاد کیا جائے گا ۔ آزاد کشمیر کے ہر ضلعی ہیڈکوارٹر میں ریلیوں ، جلسے جلوسوں کا اہتمام کیا جائے گا۔ راہنماؤں نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو جدوجھد آزادی میں بھارتی سامراج کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑا رہنے پر خراجِ تحسین پیش کیا اور شہدائے کشمیر کی عظیم الشان قربانیوں پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔ پریس کانفرنس میں کل جماعتی حُریت کانفرنس کے راہنماؤں راجہ خادم حسین ، عبدالحمید لون ، عبد الماجد شیخ ، مشتاق الاسلام ، زاہد اشرف ، محمد نذیر کرناہی ، منظور احمد شاہ ، چوہدری محمد شاہین ، زاہد احمد صفی ، عثمان علی ہاشم ، سید گلشن شاہ ، عبد المجید میر ، سید شعیب احمد شاہ بھی موجود تھے.