وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے دہشت گردی کی لعنت کو کچلنے اور ملک کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے اجتماعی کوششوں پر زور دیا۔
اسلام آباد میں نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست کی رٹ کو یقینی بنانا ان کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ نرم ریاست ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے کبھی بھی پرکشش مقام نہیں ہو سکتی اس لئے تمام اداروں کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ اس لعنت کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
وزیراعظم نے کہا کہ مسلح افواج کے جوان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دے رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسلح افواج اس لعنت سے لڑنے کے لیے مکمل طور پر ذمہ دار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ ساتھ تمام اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔
وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز کو ضروری آلات اور وسائل فراہم کرنے کی پختہ یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھ مضبوط کرنے کے لیے قانون سازی بھی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں قانون سازی کے ذریعے جعلی خبروں اور غلط معلومات کا مقابلہ کرنا ہو گا۔
وزیر اعظم نے ٹھوس نتائج حاصل کرنے اور طویل مدتی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اداروں کے درمیان زیادہ سے زیادہ ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیاسی اور مذہبی صفوں میں مقصد کی وضاحت بھی ہونی چاہیے۔ یہ ہماری جنگ ہے اور ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کی حفاظت کے لیے اسے لڑنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے مقصد کے حصول کے لیے سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر اتفاق رائے اور باہمی مشاورت سے آگے بڑھنا ہے۔