وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ عالمی بینک کا پاکستان کے سسٹم پر اعتماد ہے اور عالمی بینک نے ہائیڈل، توانائی اور اداروں میں اصلاحات سمیت کئی شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون کیا ہے، اس پروگرام کے تحت 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی جو تعلیم اور صحت کے شعبوں کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں جو آفت 2022ء میں پاکستان میں آئی تھی وہ بھی اس پروگرام کا حصہ ہے ۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں ورلڈ بینک کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ آج جس پروگرام کا افتتاح کیا ہے، یہ ہماری ڈریم ٹیم نے ورلڈ بینک کے ساتھ مل کر شراکت داری فریم ورک بنایا ہے آج تاریخی اور خوشی کا دن ہے، عالمی بینک نے ہر شعبے میں پاکستان سے تعاون کیا ہے، ہم صدر ورلڈ بینک کے مشکور ہیں ۔
شہباز شریف نے کہا کہ شراکت داری کا فریم ورک 10 سال پر محیط ہوگا، 10سالہ شراکت داری فریم ورک میں 6 اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، آج ہونے والی اصلاحات کئی دہائیوں پہلے ہوجانی چاہیے تھیں، شراکت داری فریم ورک سے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھی ترقی ہوگی ۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کو تعلیمی اہداف کو پورا کرنے کے لیے بھی مختص کیا گیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ بھی اس پروگرام کا حصہ ہیں جب کہ 20 ارب ڈالر کے ساتھ پرائیوٹ انویسٹمنٹ کی بھی حوصلہ افزائی کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ جس محنت کے ساتھ یہ پروگرام تشکیل پایا ہے، اسی محنت اور جذبے کے ساتھ اس پر عمل پیرا ہوں گے تو پاکستان یقیناً بلندیوں کو چھوئے گا اور پاکستان عظیم بنے گا، ہم مل کر پاکستان کو عظیم بنائیں گے ۔