نیشنل پولیو ٹیسٹنگ لیبارٹری نے 5 اضلاع سے سیوریج کے نمونوں کی رپورٹ جاری کی ہے، جس میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق کراچی، کوئٹہ اور کوہاٹ کے سیوریج کے نمونوں میں وائرس پایا گیا۔ اس سال 39 اضلاع کے سیوریج کے نمونوں میں سے 153 پولیو وائرس کے لیے مثبت پائے گئے ہیں۔ پولیو ٹیسٹنگ کے لیے نمونے لینے کا عمل 9 سے 15 مئی تک 5 اضلاع میں کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ کراچی ایسٹ کے راشد منہاس روڈ اور مچھر کالونی کے سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ رواں سال کراچی ایسٹ کے سیوریج کے نمونوں میں سے 19 اور کراچی سینٹرل کے سیوریج کے نمونوں میں سے 5 کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ کراچی کے سیوریج میں پایا جانے والا پولیو وائرس جینیاتی طور پر مقامی تناؤ سے جڑا ہوا ہے۔
کوئٹہ کے توس آباد ایریا کے سیوریج کے نمونوں کا ٹیسٹ بھی مثبت آیا، اس سال کوئٹہ کے سیوریج کے 19 نمونے مثبت آئے۔ ذرائع نے بتایا کہ کوئٹہ کے سیوریج میں پایا جانے والا پولیو وائرس جینیاتی طور پر چمن کے تناؤ سے جڑا ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق کوہاٹ کے علاقے فقیر آباد کے سیوریج کے نمونے میں پولیو وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا، یہ اس سال چوتھی بار ہے کہ کوہاٹ کے سیوریج میں پولیو وائرس کا پتہ چلا ہے۔ کوہاٹ کے سیوریج میں پایا جانے والا پولیو وائرس جینیاتی طور پر پشاور کے گندے پانی سے جڑا ہوا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں 2024 میں پولیو کا تیسرا کیس سامنے آیا تھا جب کہ قلعہ عبداللہ کی ایک نابالغ لڑکی میں وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔بلوچستان کے قلعہ عبداللہ سے تعلق رکھنے والی اس لڑکی میں 20 اپریل کو فالج کی علامات ظاہر ہوئیں۔ وزارت صحت نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی کے نمونوں کی جینیاتی جانچ ابھی جاری ہے۔اس سال رپورٹ ہونے والے تینوں کیسز کا تعلق بلوچستان سے ہے۔