پشاورمیں پاکستان پیپلزپارٹی کے خیبر پختونخوا حکومت کی حالیہ کرپشن کے خلاف اسمبلی چوک میں احتجاج کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم ہوگیا،پولیس کی جانب سے مظاہرین کو وزیراعلیٰ ہاوس کی جانب مارچ سے روکنے کیلئے شیلنگ بھی کی گئی ۔
پیپلزپارٹی نے پشاور میں مبینہ کرپشن کے خلاف صوبہ بچاؤ مہم کے سلسلے میں نے صوبائی اسمبلی چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں جیالوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔
مظاہرین نے خیبرروڈ بند کر دیا اور ریڈزون میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پر پولیس نے مظاہرین پر شیلنگ کی جبکہ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا ۔
اسمبلی چوک میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کیلئے قائم احتجاجی کیمپ کو بھی آگ لگا دی گئی ،اس دوران تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کارکنان آمنے سامنے آگئے تاہم پولیس نے مظاہرین کو منتشر کیا تو وہ قلعہ بالا حصار کے سامنے دوبارہ جمع ہوگئے ۔
بعدازاں مظاہرین منتشر ہوگئے، آنسوگیس شیلنگ کے دوران پیپلز پارٹی کے سابق صوبائی صدر نجم الدین خان و دیگر کارکنان کی طبیعت بگڑ گئی جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انکی حالت خطرے سے باہر ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کیمروں کی ویڈیو کی مدد سے احتجاجی کیمپ کو آگ لگانے والوں کی شناخت کی جائے گی ۔
دریں اثنا پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے ہمارے پُرامن احتجاج کا راستہ روک کر دراصل بدترین کرپشن کو چھپانے کی ناکام کوشش کی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں لاقانونیت اور بے روزگاری کے خلاف احتجاج کرنے والے پُرامن سیاسی کارکنوں پر آنسوگیس کی شیلنگ قابل افسوس ہے، ہم اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والے نہیں، کرپٹ اور نااہل صوبائی حکومت کا تعاقب جاری رکھیں گے ۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے نہتے سیاسی کارکنوں پر تشدد کرکے بزدلی کا ثبوت دیا، خیبرپختونخوا میں صوبہ بچاؤ تحریک آج صوبے کے ہر شہری کی آواز بن چکی ہے ۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے ڈرنے والے نہیں، ہمارے کارکنان خیبرپختونخوا کی کرپٹ حکومت کا سامنا کرنے کو تیار ہیں، پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کا اصل فاشسٹ چہرہ آج خیبرپختونخوا کے عوام نے دیکھ لیا ۔