قومی احتساب بیورو (نیب) نے قومی اسمبلی (این اے) سیکرٹریٹ میں ‘غیر قانونی’ تقرریوں کا نوٹس لیا ہے۔
نیب نے قومی اسمبلی کے سیکرٹریٹ کو لکھے گئے خط میں اسد قیصر اور راجہ پرویز اشرف کی بطور سپیکر پارلیمنٹ کے دور میں ہونے والی تقرریوں کی تفصیلات طلب کی ہیں۔ گرافٹ بسٹر باڈی نے 2018 سے مارچ 2024 تک تقرری کے معیار پر جواب طلب کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے وزارت خزانہ سے تقرریوں اور ملازمتوں کے لیے اخبار میں اشتہارات کی منظوری کے بارے میں تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔ سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اپنے دور میں پارلیمنٹ سیکریٹریٹ میں قواعد و ضوابط کے خلاف مبینہ طور پر ملازمین کی بھرتی کیں۔
ذرائع نے بتایا کہ سابق قومی اسمبلی کے سپیکر نے سیکرٹریٹ میں 200 سے زائد ملازمین کو بھرتی اور ترقی دی جو ان کے حلقے سے تعلق رکھتے تھے۔ اسد قیصر نے اپنے بہنوئی طاہر قدیم کو کے پی اسمبلی میں گریڈ 17 کے افسر کے طور پر عارضی طور پر تعینات کیا اور پھر ڈیپوٹیشن پر ان کا تبادلہ اسلام آباد کر دیا۔ ذرائع نے بتایا کہ بعد ازاں انہوں نے مستقل طور پر اپنے بہنوئی کو قومی اسمبلی میں تعینات کر دیا۔