بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان کی وزارت خزانہ نے جمعرات کو عالمی قرض دہندہ کے ساتھ پاکستان کے 3 بلین ڈالر کے اسٹینڈ بائی انتظامات کا دوسرا اور آخری جائزہ شروع کیا۔
وزارت خزانہ نے جمعرات کو ایک پریس ریلیز میں بتایا کہ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے مشن کے سربراہ ناتھن پورٹر کی قیادت میں ایک وفد نے آج وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے دوسرا جائزہ لینے کے لیے ملاقات کی۔ اورنگزیب نے وفد کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ ملک کی اقتصادی ترقی اور استحکام کے لیے اصلاحاتی ایجنڈے پر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
پریس ریلیز کے مطابق، دونوں فریقوں نے مجموعی میکرو اکنامک اشاریوں، مالیاتی استحکام کے لیے حکومتی کوششوں، ساختی اصلاحات، توانائی کے شعبے کی عملداری اور سرکاری اداروں کی گورننس پر بات چیت کی۔ وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا اور دوسرے جائزے میں نتیجہ خیز ملاقاتوں کی امید ظاہر کی۔
پاکستان کی وزارت خزانہ نے بدھ کے روز کہا، کہ اگر آخری جائزہ کامیاب ہوا تو پاکستان کو تقریباً 1.1 بلین ڈالر کی قسط ملے گی۔ واضح رہے کہ پاکستان کے نو منتخب وزیر اعظم شہباز شریف نے پہلے ہی اپنی فنانس ٹیم کو 11 اپریل کو اسٹینڈ بائی انتظامات کی میعاد ختم ہونے کے بعد توسیعی فنڈ سہولت (EFF) پر کام شروع کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔