وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ہفتہ کو لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت بورڈ آف ریونیو ریفارمز کے حوالے سے خصوصی اجلاس ہوا جس میں پنجاب اربن لینڈ سسٹمز ان انہانسمنٹ (پلس) پراجیکٹ سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی اور اسٹیٹ لینڈ کی انتظامیہ نے بھی بزنس پلان کے امور پر بریفنگ دی۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ورلڈ بینک کے تعاون سے پلس پراجیکٹ کے تحت لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن جا رہی ہے۔ پنجاب کے تمام مقامات کی اعزازی بنیاد پر ڈیجیٹلائزیشن کی جائے گی۔ زمین کی تقسیم اور پارسل دستاویزات کے ذریعے ریونیو سسٹم کو شفاف بنایا جائے گا۔
اجلاس میں کہا گیا کہ حکومت تمام واضح جائیدادوں کو ’گرین‘ قرار دے گی۔ مسائل والی زمین کو ‘پیلا’ اور ‘سرخ’ قرار دیا جائے گا۔ جوائنٹ اکاؤنٹ سسٹم ختم کرنے کی تجویز کا سنجیدگی سے جائزہ لیا جائے گا، ہر خریدار کے لیے علیحدہ پراپرٹی نمبر ملنے سے قانونی پیچیدگیاں کم ہوں گی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے انفرادی ملکیت اور اراضی کی منتقلی کے نظام کو بھی آسان بنایا جائے گا۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے اوورسیز پراپرٹی ٹرانسفر سروس کا جائزہ، اوورسیز پراپرٹی ٹرانسفر سروس پرسنلائزیشن، میوٹیشن، ای فائلنگ اور رجسٹریشن کی سہولت فراہم کر رہی ہے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ڈیجیٹائزیشن کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی اور اس عمل میں متعلقہ محکموں کی شرکت کو یقینی بنانے کا حکم دیا۔اجلاس میں وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری، رکن صوبائی اسمبلی ثانیہ عاشق، چیف سیکرٹری، چیئرمین پی اینڈ ڈی، ایس ایم یو کے سربراہ اور دیگر حکام نے شرکت کی۔