وفاقی وزیر برائے مواصلات عبدالعلیم خان نے جمعرات کو سیالکوٹ تا راولپنڈی موٹر وے منصوبے کا جائزہ لینے کی ہدایت کی، جس میں آئندہ 50 سالوں کی مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے چار لین سے چھ لین تک اپ گریڈ کرنے کی تجویز دی گئی۔
نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران علیم خان نے کہا کہ تمام موٹرویز کو گاڑیوں کے لیے رکاوٹوں سے پاک ہونا چاہیے۔انہوں نے ان اپڈیٹس کے حوالے سے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے عوامی آگاہی کی وکالت کی۔ وفاقی وزیر نے این ایچ اے کے مختلف منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا جن میں بلوچستان، سندھ اور گلگت بلتستان شامل ہیں۔
انہوں نے این ایچ اے کے تمام تعمیراتی منصوبوں پر لائیو کیمروں کی تنصیب کی ہدایت کی تاکہ ریئل ٹائم مانیٹرنگ کو ممکن بنایا جا سکے۔ قومی اثاثوں کے طور پر ہائی ویز اور موٹر ویز کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے آبادی میں اضافے کی وجہ سے مستقبل کے تقاضوں پر غور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
سی پی ای سی سے منسلک شاہراہوں کی تعمیر کے حوالے سے خصوصی ہدایات جاری کی گئیں، این ایچ اے کو وزیراعظم کو رپورٹ کرنے کے لیے ڈیش بورڈ میں منصوبے شامل کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مستقبل میں وسطی ایشیائی ممالک تک رسائی کے لیے مختصر ترین راستوں کی فزیبلٹی رپورٹ بھی طلب کی۔اجلاس میں وفاقی سیکرٹری مواصلات، این ایچ اے کے چیئرمین اور سینئر افسران نے شرکت کی جس میں جاری منصوبوں پر بریفنگ دی گئی اور کئی اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔