اسلام آباد:قومی اسمبلی میں پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا، بل کی منظوری کے دوران اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے یوئے ایوان سے واک آؤٹ کر لیا، جبکہ صحافتی تنظیموں کی جانب سے بل کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔
وفاقی وزیر رانا تنوریر کی جانب سے پیکا ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا،جسے قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔
بل کی منظوری کے دوران کوریج کے لیے موجود صحافیوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا،صحافی قومی اسمبلی اجلاس کی کوریج چھوڑ کر گیلری سے باہر چلے گئے۔ قومی اسمبلی میں موجود صحافیوں نے ’پیکا ایکٹ نامنظور‘ کے نعرے بھی لگائے۔
میڈیا تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کے بل کو مسترد کردیا،جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کہاہے کہ پیکا ایکٹ میں ترمیم صحافی تنظیموں کی مشاورت کے بغیر کی جارہی ہیں۔
صحافتی تنظیموں کا کہنا ہے کہ پیکا ایکٹ میں ترامیم کا مسودہ ابتک شیئر نہیں کیا گیا،جوائنٹ ایکشن کمیٹی پی ایف یو جے، اے پی این ایس، سی پی این ای، ایمینڈاورپی بی اےپر مشتمل ہے۔ ترمیمی بل کے مطابق، عدالتیں 6 ماہ سے ایک سال کی مدت کے دوران مقدمات کا فیصلہ کرنے کی پابند ہوں گی۔